Brailvi Books

قسط نمبر37:زائد اُنگلیاں کٹوانا کیسا؟
1 - 17
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِط
زائد اُنگلیاں کٹوانا کیسا؟ (1)
شیطان لاکھ سُستی دِلائے یہ رِسالہ(۱۸ صَفحات) مکمل پڑھ لیجیے اِنْ  شَآءَ اللّٰہ  معلومات کا اَنمول خزانہ  ہاتھ آئے  گا۔ 
دُرُود شریف کی فضیلت
فَرمانِ مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم ہے : جس نے مجھ پر صبح شام دَس دَس بار دُرُودِ پاک پڑھا اُسے قىامت کے دِن مىرى شَفاعت ملے گى۔ (2)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! 		صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد 
زائد اُنگلیاں کٹوانا کیسا؟ 
سُوال : میری بیٹی کے ہاتھ اور پاؤں میں چھ  چھ  اُنگلیاں ہیں ، اگر میں یہ اُنگلیاں کٹوانا چاہوں تو کیا کٹواسکتا ہوں؟
جواب : جی ہاں!اگر زائد عضو ہو تو عُلَمائے کِرام اسے کٹوانے کی اِجازت دیتے ہیں(جبکہ اس زائد عضو  کو  کاٹنے میں ہلاکت کا غالِب اندیشہ نہ ہو ورنہ اِجازت نہیں۔ )(3) 
رحم دِلی پیدا کرنے کا طریقہ
سُوال : اگر کسى شخص کو بے زبان مخلوق پر ظلم کرنے کى عادت پڑ گئى ہو تو اسے  کس طرح سے سمجھاىا جائے؟ نیز اگر کوئى شخص رحم دِل اِنسان بننا چاہے تو وہ  اس کے لىے کیا کرے؟ (احمد پور شرقیہ محراب والا سے سُوال)  
جواب : اىسے شخص کو پىار سے سمجھاىا جائے اور اِس طرح کى رِواىات و حکاىات سنائى جائىں جن مىں جانوروں  پر ظلم 



________________________________
1 -    یہ رِسالہ ۱۶رَجَبُ الْمُرَجَّب ۱۴۴۰ھ بمطابق 23 مارچ 2019 کو عالمی مَدَنی مَرکز فیضانِ مدینہ بابُ المدینہ(کراچی) میں ہونے والے مَدَنی مذاکرے کا تحریری گلدستہ ہے ، جسے اَلْمَدِیْنَۃُ الْعِلْمِیَّۃ کے شعبے’’فیضانِ مَدَنی مذاکرہ‘‘نے مُرتَّب کیا ہے۔ (شعبہ فیضانِ  مَدَنی مذاکرہ)       
2 -    مجمع الزوائد ، کتاب الاذکار ،  باب  ما یقول اذا اصبح و اذا امسیٰ ،  ۱۰ / ۱۶۳ ،  حدیث : ۱۷۰۲۲ دار الفکر بیروت
3 -    فتاویٰ ھندية ،  کتاب الکراھية ، الباب الحادی و العشرون فیما یسع من جراحات بنی آدم...الخ ، ۵ / ۳۶۰  ماخوذاً دار الفکر بیروت